Faraz Faizi

Add To collaction

سلسلہ غزلوں کا 3



♥♥♥♥♥♥♥♥


یہ رکے رکے سے آنسو یہ دبی دبی سی آہیں

یوں ہی کب تلک خدایا غم زندگی نباہیں


کہیں ظلمتوں میں گھر کر ہے تلاش دشت رہبر

کہیں جگمگا اٹھی ہیں مرے نقش پا سے راہیں


ترے خانماں خرابوں کا چمن کوئی نہ صحرا

یہ جہاں بھی بیٹھ جائیں وہیں ان کی بارگاہیں


کبھی جادۂ طلب سے جو پھرا ہوں دل شکستہ

تری آرزو نے ہنس کر وہیں ڈال دی ہیں بانہیں


مرے عہد میں نہیں ہے یہ نشان سربلندی

یہ رنگے ہوئے عمامے یہ جھکی جھکی کلاہیں

♥♥♥♥♥♥♥♥


مجروح سلطانپوری

   6
3 Comments

Angela

09-Oct-2021 09:25 AM

Good👍👍

Reply

Simran Bhagat

01-Oct-2021 05:49 PM

Good

Reply

Nice 🙂🙂🙂

Reply